عبقری ایک ایسا جریدہ ہے جسکی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ حکیم صاحب ایک ایسی نیکی کر رہے ہیں جو صدقہ جاریہ ہے۔ اس کا فیض دور دور تک پہنچ رہا ہے۔ جن لوگوں کی انٹرنیٹ پر رسائی ہے ان کے لئے انٹرنیٹ پر اس کا فیض ہے اور جو میری طرح کتابیں پڑھنے کے شوقین ہیں ان کے لئے ایک بہترین کتاب کی صورت میں موجود ہے ۔ اب مضمون کی طرف آتا ہوں جو میرے ذاتی تجربات پر مشتمل ہے۔
ایک واقعہ بیان کرنا چاہوںگا ‘یہ اس وقت کی بات ہے جب میں میڈیکل کی فیلڈ میں نہ تھا ۔ایک دن بازار سے گھر جا رہا تھا کہ میرا حادثہ ہو گیا۔ گھٹنوں وغیرہ پر چوٹ آئی شدید ترین زخم آیااور خون کا اخراج ہوا۔ کوشش تھی کہ گھر پہنچ کر قریبی ڈاکٹر سے مرہم پٹی کرواﺅں ۔رکشہ پر بیٹھ کر گھر جا رہا تھا ‘درد بے حد زیادہ ہو رہا تھا ‘ٹانگیں سکیڑ کر بیٹھنا نہایت مشکل لگ رہا تھا، میرے علم میں تھا کہ سورة الفاتحہ تمام امراض کا علاج ہے میں نے سورة الفاتحہ ہاتھ پر دم کر کے ہاتھ زخموں پر پھیرنا شروع کر دیا۔ آپ یقین کریں کچھ دیر بعد خون ایسا رکا اور درد ایسے تھما جیسے تھا ہی نہیں۔ گھر پہنچ کر زخم کو دیکھا ۔یقین نہیں آتا تھا کہ اس زخم میں سے خون نکلا ہے اور درد ایسے غائب ہوا جیسے کوئی Pain Killer کھالی ہے۔
بعض اوقات قرآن پاک کی ایک آیت، ایک دعا، ایک لفظ وہ کام کر جاتا ہے کہ بڑی سے بڑی دوائی وہ کام نہیں کر سکتی۔
میرے ایک دوست جو ایلوپیتھک پریکٹس کرتے ہیں اور ان کی اہلیہ جو کہ LHV ہیں‘ آئے اوربتایا کہ ان کی اہلیہ کے سر میں شدید درد ہے۔ اچھی سے اچھی ایلوپیتھک ادویات استعمال کیں۔ خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا ‘میں نے بھی ان کو چیک اپ کرنے کے بعد ادویات دیں اوربتایا کہ نظر بھی چیک کروا لیں‘ 3دن بعد ان کی اہلیہ تشریف لائیں اور بتایا کہ سردرد شدید ترین ہے اور سر میں جلن بھی ہے ۔نظر چیک کروائی ہے وہ بھی کلیئر ہے ۔سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیا کروں۔ اچانک نجانے کیسے میں نے اس کے ماتھے پر ہاتھ رکھ کر سورة الفاتحہ پڑھنی شروع کر دی اور ہاتھ کو ایسے جھٹکا جیسے درد کو پکڑ کر دور کر رہا ہوں۔ تقریباً 7-5 بار ایسا کیا ۔سات بار کے بعد اس لیڈی ڈاکٹر نے خود کہا ‘ایسا لگ رہا ہے جیسے سر میں درد نہیں ہے۔ اس دوران سورة الفاتحہ کی پہلی آیت شہادت کی انگلی سے اس کے ماتھے پر لکھ دی۔ اس کے الفاظ میں ”آپ کی ادویات نے، میری اپنی تشخیص نے وہ کام نہیں کیا جو اس آیت نے کر دیا“ وہ آج تک مجھ سے یہ پوچھتی رہیں کہ وہ الفاظ کیا تھے جو ان کے ماتھے پر تحریر کئے۔ آج تک تو نہیں بتایا تھا لیکن آج عبقری کے قارئین کو بتا رہا ہوں تو شاید یہ مضمون پڑھ کر وہ بھی جان سکیں ۔
اسی طرح کا ایک واقعہ اور ہواکہ میں دن کے اوقات میں اپنا مطب بند کر کے جا رہا تھا کہ ایک جاننے والے آگئے اور بتایا کہ آدھے سردرد میں مبتلا ہوں ۔میں نے جلدی جلدی علامات دیکھ کر ادویات دیں ۔ان دنوں میرے مطالعے میں محترم حکیم صاحب کی کتاب اور عبقری کا خاص نمبر ”مجھے شفا کیسے ملی“ ایک ایسی کتاب جس کا ہر صفحہ‘ ہر نسخہ اور ہر سطر ایک خزانہ ہے‘ بہرحال اس کے صفحہ نمبر 101پر سردرد کے لئے ”طل سم“ کا نسخہ لکھا ہے۔ اگر اس نسخہ کی تفصیل لکھوں گا تو مضمون طوالت اختیار کرے گا میں نے سورة الفاتحہ 3بار پڑھ کرجس طرف درد ہو رہا تھا ”طل سم“ 3بار لکھ دیا شاہ صاحب نے بتایا (اس مریض نے) کہ درد کم ہو رہا ہے بلکہ چند منٹ بعد ختم ہو گیا ۔ اتنے میں میں نے ادویات تیار کیں۔ دوسرے دن اتفاق سے اسی ٹائم پھر شاہ صاحب آگئے ۔ میرے ذہن کے کسی کونے میں نہ تھا کہ گزشتہ روز اسے کوئی دم وغیرہ کیا ہے۔دراصل دن میں اتنے مریض دیکھتے ہیں کہ یاد ہی نہیں رہتاکہ کس کو کیا دیا ہے۔ میں سمجھا کہ ایک ہی دن میں ساری دوا ختم کر لی اور اب دوا لینے آئے ہیں ۔باری آنے پر انہوں نے بتایا کہ کل یہاں سے جاکر اب تک انہوں نے دوا استعمال ہی نہیں کی بلکہ وہ تو وہی عبارت سر پر لکھوانے آئے ہیں جو کل لکھ کر دی تھی۔ بقول ان کے کہ مجھے آرام آگیا ہے ۔دوا کی ضرورت محسوس ہی نہیں ہوئی۔
آج کل بھی زیر مطالعہ ”مجھے شفا کیسے ملی“ ہی ہے۔ ایک دلچسپ واقعہ اگر تحریر نہیں کرونگا تو مضمون پورا نہیں ہو سکے گا۔ یہ واقعہ حقیقت پر مبنی ہے مگر اس کے نام بدل رہا ہوں۔ میرے ایک ڈاکٹر دوست چند دن پہلے میرے پاس آئے اور اپنا مسئلہ بتایا کہ وہ ایک ذہنی اور دماغی پریشانی میں مبتلا ہیں۔ میرے پوچھنے پر بتایا کہ ان کو محبت ہو گئی ہے ‘میرے پوچھنے پر بتایا کہ میں وعدہ کروں کہ کسی کو نہیں بتاﺅں گا ۔ میں نے وعدہ کیا ۔اب ان کا مسئلہ حل ہونے پر ان کی اجازت کے ساتھ اور نام کی تبدیلی کے ساتھ قارئین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا وہ ایک مریضہ کا علاج کر رہے تھے جس کو دل کا شدید قسم کا عارضہ تھا ۔پچھلے 2سال سے وہ ان کی مریضہ ہے۔ وہ ایک شادی شدہ خوبصورت عورت اور ایک بچی کی والدہ تھی۔ دل کے عارضے کے ساتھ اس کو یرقان کی بھی شکایت ہو گئی جس کی وجہ سے مدت دوا میں اضافہ ہوا۔ اس عورت کا نام ” ر“ تھا اس کی کبھی اپنے خاوند سے نہ بنی لہٰذا نجانے کیسے ڈاکٹر صاحب اس پر اور وہ ڈاکٹر صاحب پر نچھاور ہو گئے۔ اب 2سال گزرنے کے بعد یعنی ان کی دوستی 2سال چلنے کے بعد وہ عورت بالکل ٹھیک ہو گئی ہر رزلٹ ٹھیک ہو گیا اور پھر ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اس عورت کا دل ”ن“ نامی آدمی کے ساتھ کہیں اور لگ گیا ۔ خیر میرے ڈاکٹر دوست کی پریشانی یہ کہ بقول اس کے کہ میرا دل گھر میںنہیں لگتا۔ ہر وقت وہ لڑکی ”ر“ یاد آتی ہے اب اس مسئلے کے حل کے لئے کوئی دوا موجود نہ تھی بہرحال اس کا حل جو بڑا عجیب میں نے ”مجھے شفا کیسے ملی“ میں تلاش کیا۔ اس لئے لکھ رہا ہوں کہ مذکورہ کتاب میں عمل عورتوں کیلئے لکھا ہے عمل کی مدت 41دن اور عمل برائے خواتین صفحہ نمبر 113، میرا دل کہتا تھا کہ ڈاکٹر صاحب اگر یہ عمل کریں اور تعویذ محبت صفحہ نمبر 143 باندھیں تو ان کا ذہن نہ صرف صاف ہو جائے گا بلکہ اپنے گھر کی طرف بھی مائل ہو جائیگا۔ بہرحال یہ میری زندگی کا پہلا تجربہ تھا کہ کتاب میں شائع شدہ عمل میں نے ایک مرد کو کرنے کے لئے دیدیا ابھی اس عمل کو صرف 2دن ہوئے تھے کہ رقابت کی وجہ سے ڈاکٹر صاحب اور ”ن“ کے درمیان دشمنی پیدا ہو گئی۔ ڈاکٹر صاحب میرے پاس تشریف لائے اور کہا یہ معاملہ ہے ”ن“ ملنا چاہتا ہے اور اس دشمنی کو اس انداز میں ختم کرنا چاہتا ہے کہ ”یا میں یا آپ“ میں نے ڈاکٹر کو سمجھایا۔ قصہ مختصر یہ کہ آج اس عمل کو بتائے ہوئے صرف 10دن ہوئے ہیںڈاکٹر صاحب اس چنگل سے نکل آئے ہیں انہوں نے دلجمعی سے اپنی پریکٹس شروع کر دی ہے وہ گھر پر توجہ بھی دینے لگے ہیں بلکہ ان کی بیو ی کے الفاظ ”بھائی آپ نے ڈاکٹر صاحب کو کیا پلا دیا ہے جس شخص نے پچھلے چھ ماہ سے مجھے توجہ نہ دی، اپنے بچوں پر توجہ نہ دی، وہ اتنا بدل گئے، نمازیںشروع کر دیں اور ہر معاملے پر توجہ دینے لگے۔“ اب ان کو کیسے بتاﺅں یہ حکیم صاحب کی کتاب کی بدولت ہوا ۔ جس نے مجھ جیسے کم علم کو بھی علم دیا اور ایسی کتاب تحریر کی جو ڈاکٹر صاحب کیلئے بھی مشعل راہ ثابت ہوئی۔ آخر میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ”ن“ اور ”ر“ کیلئے ہدایت کے راستے کھولے اور انہیں بھی سچی توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں